صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2154. (413) بَابُ هَدْيِ النَّاذِرِ بِالْحَجِّ مَاشِيًا، فَيَعْجِزُ عَنِ الْمَشْيِ وَالدَّلِيلُ عَلَى الْخَبَرَيْنِ اللَّذَيْنِ ذَكَرْتُهُمَا فِي الْبَابِ قَبْلُ، مُخْتَصَرَيْنِ عَلَى مَا ذَكَرْتُ
اگر کوئی شخص پیدل حج کرنے کی نذر مانے اور پیدل چلنے سے عاجز آجائے تو اس کو نذر توڑںے پر فدیہ دینا چاہیے پہلے باب میں جو دو حدیثیں ذکر کی گئی ہیں وہ مختصر تھیں (ان میں فدیہ کا ذکر نہیں تھا)
حدیث نمبر: 3045
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ، أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أُخْتِهِ نَذَرَتْ أَنْ تَمْشِيَ إِلَى الْكَعْبَةِ، فَقَالَ:" إِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنْ نَذْرِ أُخْتِكَ لِتَرْكَبْ، وَلْتَهْدِ بَدَنَةً"
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اُنھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی بہن کے بارے میں مسئلہ پوچھا، جس نے کعبہ شریف تک پیدل چلنے کی نذر مانی تھی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اللہ تعالی تمھاری بہن کی نذر سے بے نیاز ہے۔ اسے چاہیے کہ سواری پر بیٹھ جائے اور ایک اونٹ قربانی کے لئے مکّہ کرّمہ لے جائے۔“
تخریج الحدیث: صحيح