صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2145. (404) بَابُ حَجِّ الْمَرْأَةِ عَنِ الرَّجُلِ.
عورت، مرد کی طرف سے حج بدل کرسکتی ہے
حدیث نمبر: 3033
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ ، حَدَّثَنَا عَمِّي ، أَخْبَرَنِي مَالِكٌ ، وَاللَّيْثُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ ، أَخْبَرَهُ قَالَ: كَانَ الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ امْرَأَةٌ مِنْ خَثْعَمٍ تَسْتَفْتِيهِ، قَالَ: فَجَعَلَ الْفَضْلُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا وَتَنْظُرُ إِلَيْهِ، قَالَ: فَجَعَلَ يَصْرِفُ وَجْهَ الْفَضْلِ بِيَدِهِ إِلَى الشِّقِّ الآخَرِ، قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ فَرِيضَةَ اللَّهِ فِي الْحَجِّ عَلَى عِبَادِهِ أَدْرَكَتْ أَبِي شَيْخًا كَبِيرًا لا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَثْبُتَ عَلَى الرَّاحِلَةِ، أَفَأَحُجُّ عَنْهُ؟ قَالَ:" نَعَمْ"، وَذَلِكَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ سیدنا فضل رضی اللہ عنہ (مزدلفہ کی صبح) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سوار تھے۔ تو ایک عورت خثعم قبیلے کی آئی، اُس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال پوچھا، اس دوران سیدنا فضل رضی اللہ عنہ نے اس عورت کی طرف دیکھنا شروع کردیا اور وہ عورت بھی اُن کی طرف دیکھنے لگی۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے سیدنا فضل رضی اللہ عنہ کا چہرہ دوسری جانب کردیا۔ اُس نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول، الله تعالیٰ کا اپنے بندوں پرفریضہ حج میرے بوڑھے والد پر فرض ہوچکا ہے لیکن وہ سواری پر بیٹھنے کی بھی استطاعت نہیں رکھتے ہیں، کیا میں اُن کی طرف سے حج ادا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں“۔ یہ واقعہ حجتہ الوداع کے موقعہ پر پیش آیا تھا۔
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔