صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2130. (389) بَابُ ذِكْرِ الْقَدْرِ الَّذِي جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ مَقَامِهِ الَّذِي صَلَّى فِيهِ بَيْنَ الْكَعْبَةِ وَبَيْنَ الْجِدَارِ
اس مقدار اور فاصلے کا بیان جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے نماز اور کعبہ شریف کی دیوار کے درمیان تھا
حدیث نمبر: 3011
حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: سَأَلْتُ بِلالا أَيْنَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ:" فِي مَقْدَمِ الْبَيْتِ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْحَائِطِ ثَلاثَةُ أَذْرُعٍ، أَوْ قَدْرُ ثَلاثَةِ أَذْرُعٍ" ، شَكَّ أَبُو عَامِرٍ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کہاں پڑھی ہے؟ تو اُنھوں نے جواب دیا کہ آپ نے بیت الله شریف کے اگلے حصّے میں نماز پڑھی ہے۔ آپ کے اور کعبہ شریف کی دیودار کے درمیان تین ہاتھ یا تقریباً تین ہاتھ کا فاصلہ تھا۔ حدیث کے راوی ابوعامر کو ان الفاظ میں شک ہے۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح