صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2123. (382) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا رَخَّصَ لِلْحُيَّضِ فِي النَّفْرِ بِلَا وَدَاعٍ إِذَا كُنَّ قَدْ أَفَضْنَ قَبْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ حِضْنَ.
اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حائضہ عورتوں کو بغیر طواف وداع کیے روانگی کی اجازت اس وقت دی ہے جب وہ اس سے پہلے طواف افاضہ کرچکی ہوں پھر انہیں حیض آیا ہو
حدیث نمبر: 3002
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، إِنَّ صَفِيَّةَ حَاضَتْ، فَذُكِرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَالَ: " أَحَابِسَتُنَا هِيَ؟" فَقُلْتُ: إِنَّهَا حَاضَتْ بَعْدَمَا أَفَاضَتْ، قَالَ:" فَلا إِذًا فَلْتَنْفِرْ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کرتی ہیں کہ سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کو حیض آ گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر دی گئی۔ آپ نے پوچھا: ”کیا وہ ہمیں روانگی سے روک دیگی“ میں نے عرض کیا کہ انھیں طواف افاضہ کرنے کے بعد حیض آیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”پھر کوئی حرج نہیں۔ انھیں روانہ ہونا چاہیے۔“
تخریج الحدیث: