صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2120. (379) بَابُ اسْتِحْبَابِ الْإِدْلَاجِ بِالِارْتِحَالِ مِنَ الْحَصْبَةِ، اقْتِدَاءً بِفِعْلِ الْمُصْطَفَى- عَلَيْهِ السَّلَامُ-.
نبی مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا کرتے ہوئے اخیر رات میں محصب سے واپسی کے لئے سفر کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2997
حَدَّثَنَا أَبُو هَاشِمٍ زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنَا زِيَادُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ: قَالَ الأَسْوَدُ : قَالَتْ عَائِشَةُ : " لَقِيتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُدْلِجًا مِنَ الأَبْطَحِ، وَهُوَ يَصْعَدُ وَأَنَا أَنْزِلُ، أَوْ يَنْزِلُ وَأَنَا أَصْعَدُ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں (عمرہ کرکے فارغ ہونے کے بعد) رات کے آخری پہر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے وادی ابطح میں اُس وقت ملی جب آپ (مکّہ مکرّمہ کی طرف) چڑھ رہے تھے اور میں وادی میں اُتر رہی تھی یا آپ اُتررہے تھے اور میں چڑھائی چڑھ رہی تھی۔
تخریج الحدیث: