صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2118. (377) بَابُ اسْتِحْبَابِ الصَّلَاةِ بِالْمُحَصَّبِ إِذَا نَزَلَهُ الْمَرْءُ
جب آدمی وادی محصب میں قیام کرے تو وہاں نماز پڑھنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2993
وَرَوَى وَرَوَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْعُمَرِيُّ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ،" أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ الْبَطْحَاءَ عَشِيَّةَ النَّفَرِ ، وَأَنَّ أَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ كَانَا يَفْعَلانِهِ، وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَفْعَلُهُ حَتَّى هَلَكَ فَصَلَّى بِهَا الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ، وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ"، حَدَّثَنَا الصَّنْعَانِيُّ ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم (منیٰ سے) روانگی والے دن دوپہر کے بعد وادی بطحاء میں اُترے۔ سیدنا ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما بھی اسی طرح کرتے تھے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما تاحیات اسی طرح کیا کرتے تھے۔ آپ نے وادی بطحاء میں ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نمازیں ادا کیں۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري