صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2103. (362) بَابُ وَقْتِ رَمْيِ الْجِمَارِ أَيَّامَ التَّشْرِيقِ.
ایام تشریق میں جمرات کو کنکریاں مارنے کے وقت کا بیان
حدیث نمبر: 2969
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ خُوَارٍ يَعْنِي حُمَيْدًا الْكُوفِيَّ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، قَالَ: لا أَرْمِي حَتَّى تُرْفَعَ الشَّمْسُ، أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْمِي يَوْمَ النَّحْرِ قَبْلَ الزَّوَالِ، فَأَمَّا بَعْدَ ذَلِكَ فَعِنْدَ الزَّوَالِ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ إِنْ كَانَ ابْنُ خُوَارٍ حَفِظَ عَطَاءً مِنْ هَذَا الإِسْنَادِ
جناب ابن جریج فرماتے ہیں کہ میں تو سورج بلند ہونے سے پہلے رمی نہیں کرتا بیشک سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قربانی والے دن زوال سے پہلے رمی کرتے تھے اور بعد والے دنوں میں زوال شمس کے بعد کنکریاں مارتے تھے۔ امام ابو بکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ حدیث غریب ہے، اگر ابن خوار نے اس سند میں امام عطاء کا واسطہ یاد رکھا ہو (لیکن سند میں امام عطاء کا ذکر نہیں ہے۔ ممکن ہے کاتب سے یہ کلمہ رہ گیا ہو)۔
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف