صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2026. (285) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي تَقْدِيمِ النِّسَاءِ مِنْ جَمْعٍ إِلَى مِنًى بِاللَّيْلِ
عورتوں کو مزدلفہ سے رات کے وقت منیٰ بھیجنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 2869
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ:" كَانَتْ سَوْدَةُ امْرَأَةً ضَخْمَةً ثَبْطَةً، فَاسْتَأْذَنَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُفِيضَ مِنْ جَمْعٍ بِاللَّيْلِ، فَأَذِنَ لَهَا ، قَالَتْ عَائِشَةُ: فَلَيْتَنِي كُنْتُ اسْتَأْذَنَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا اسْتَأْذَنَتْ سَوْدَةُ، فَكَانَتْ عَائِشَةُ لا تُفِيضُ، إِلا مَعَ الإِمَامِ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا بھاری بھرکم خاتون تھیں۔ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مزدلفہ سے رات ہی کے وقت لوٹنے کی اجازت مانگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنھیں اجازت دے دی۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اے کاش، میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت لے لیتی جیسا کہ سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا نے اجازت لے لی تھی۔ چنانچہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا امام کے ساتھ ہی مزدلفہ سے منیٰ واپس آتی تھیں۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري