صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1992. (251) بَابٌ فِي فَضْلِ يَوْمِ عَرَفَةَ وَمَا يُرْجَى فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ مِنَ الْمَغْفِرَةِ.
عرفہ کے دن فضیلت اور اس دن اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمت و بخشش کی امید کا بیان
حدیث نمبر: 2827
حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْغَافِقِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ . ح حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُنْقِدٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ بُكَيْرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ يُونُسَ بْنَ يُوسُفَ ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَا مِنْ يَوْمٍ أَكْثَرُ أَنْ يُعْتِقَ اللَّهُ فِيهِ عَبْدًا مِنَ النَّارِ مِنْ يَوْمِ عَرَفَةَ، وَأَنَّهُ لَيَدْنُو، ثُمَّ يُبَاهِي الْمَلائِكَةَ، وَيَقُولُ: مَا أَرَادَ هَؤُلاءِ؟"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عرفہ کے دن کے سوا کوئی دن ایسا نہیں جس میں اللہ تعالیٰ اتنی کثرت سے بندوں کو جہنّم کی آگ سے نجات عطا فرمائے۔ اس روز اللہ اپنے بندوں کے بہت قریب ہوتا ہے اور پھر فرشتوں کے ساتھ (ان حجاج کی وجہ سے) فخر کا اظہار کرتا ہے۔ اور فرشتوں سے پوچھتا ہے کہ یہ لوگ کیا چاہتے ہیں۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم