Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1978. ‏(‏237‏)‏ بَابُ قِصَرُ الْخُطْبَةِ يَوْمَ عَرَفَةَ‏.‏
عرفہ کے دن مختصر خطبہ دینے کا بیان
حدیث نمبر: 2810
حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي مَالِكٌ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، جَاءَ لِلْحَجَّاجِ بْنِ يُوسُفَ يَوْمَ عَرَفَةَ حِينَ زَالَتِ الشَّمْسُ، وَأَنَا مَعَهُ، فَقَالَ: الرَّوَاحُ إِنْ كُنْتَ تُرِيدُ السُّنَّةَ، فَقَالَ: هَذِهِ السَّاعَةُ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ سَالِمٌ: فَقُلْتُ لِلْحَجَّاجِ:" إِنْ كُنْتَ تُرِيدُ أَنْ تُصِيبَ الْيَوْمَ السُّنَّةَ، فَأَقْصِرِ الْخُطْبَةَ، وَعَجِّلِ الصَّلاةَ"، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: صَدَقَ
حضرت سالم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عبد الله بن عمر رضی اللہ عنہما عرفات والے دن سورج ڈھلنے کے بعد حجاج بن یوسف کے پاس آئے، میں بھی اُن کے ساتھ تھا۔ اُنھوں نے فرمایا کہ اگر سنّت نبی پرعمل کرنا چاہتے ہو تو چلو (اور خطبہ دو) اُس نے عرض کیا کہ ابھی چلوں؟ انھوں نے فرمایا کہ ہاں ابھی چلو۔ حضرت سالم بیان کرتے ہیں کہ میں نے حجاج سے کہا، اگرتم آج سنّت نبی پرعمل پیرا ہونا چاہتے ہو تو خطبه مختصر دینا اور نماز جلدی پڑھانا۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں، سالم نے سچ کہا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري