صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1968. (227) بَابُ ذِكْرِ عَدَدِ الصَّلَوَاتِ الَّتِي يُصَلِّي الْإِمَامُ وَالنَّاسُ بِمِنًى قَبْلَ الْغُدُوِّ إِلَى عَرَفَةَ.
ان نمازوں کی تعداد کا بیان جو امام اور لوگ عرفات روانہ ہونے سے پہلے منیٰ میں ادا کریں گے
حدیث نمبر: 2798
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ يَحْيَى ، قَالَ: سَمِعْتُ الْقَاسِمَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ ، يَقُولُ: " مِنْ سُنَّةِ الْحَجِّ، وَقَالَ مَرَّةً: مِنْ سُنَّةِ الإِمَامِ: أَنْ يُصَلِّيَ الظُّهْرَ، وَالْعَصْرَ، وَالْغُرُوبَ وَالْعِشَاءَ، وَالصُّبْحَ بِمِنًى"
سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حج کا سنّت طریقہ اور ایک بار فرمایا کہ امام کے لئے سنّت طریقہ یہ ہے کہ وہ منیٰ میں ظہر، عصر، مغرب، عشاء اور صبح کی نمازیں ادا کرے۔
تخریج الحدیث: صحيح