صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1958. (217) بَابُ إِحْلَالِ الْمُعْتَمِرِ عِنْدَ الْفَرَاغِ مِنَ السَّعْيِ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ
صفا اور مروہ کی سعی کرنے کے بعد عمرہ کرنے والا حلال ہو جاتا ہے (تمام پاپندیاں ختم ہوجاتی ہیں)
حدیث نمبر: 2785
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الْقُرَشِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي الثَّقَفِيَّ ، حَدَّثَنَا حَبِيبٌ وَهُوَ الْمُعَلِّمُ ، قَالَ: قَالَ عَطَاءٌ : حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ،" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ أَصْحَابَهُ أَنْ يَجْعَلُوهَا عُمْرَةً، ثُمَّ يَطُوفُونَ، ثُمَّ يُقَصِّرُوا أَوْ يَحْلِقُوا، إِلا مَنْ كَانَ مَعَهُ هَدْيٌ"
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کوحُکم دیا کہ وہ اپنے حج کو عمرہ بنالیں پھر بیت اللہ شریف کا طواف کریں، سر کے بال کٹوالیں یا منڈوالیں (اور حلال ہو جائیں) سوائے اُن لوگوں کے جن کے پاس قربانی کے جانور ہیں (تو وہ حج قرن کریں)۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري