صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1957. (216) بَابُ تَقْبِيلِ طَرَفِ الْمِحْجَنِ إِذَا اسْتُلِمَ بِهِ الرُّكْنُ
حجر اسود کو چھڑی کے ساتھ چھونے کی بعد چھڑی کے اس کنارے کو بوسہ دینے کا بیان،
حدیث نمبر: 2783
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِي خَرَّبُوذَ ، حَدَّثَنِي أَبُو الطُّفَيْلِ ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَطُوفُ عَلَى رَاحِلَتِهِ بِالْبَيْتِ، وَيَسْتَلِمُ الأَرْكَانَ بِمِحْجَنِهِ"، قَالَ:" وَأُرَاهُ يُقَبِّلُ طَرَفَ الْمِحْجَنِ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّفَا فَطَافَ عَلَى رَاحِلَتِهِ"
سیدنا ابوطفیل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی سواری پر بیٹھ کر بیت اللہ شریف کا طواف کرتے ہوئے دیکھا۔ آپ حجر اسود اور رکن یمانی کو اپنی لاٹھی کے ساتھ چھوتے تھے، میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ چھڑی کے کنارے کو بوسہ دیتے تھے۔ پھر آپ صفا کی طرف گئے تو آپ نے اپنی سواری پرسعی کی۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم