صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1951. (210) بَابُ الدُّعَاءِ عَلَى أَهْلِ الْمِلَلِ وَالْأَوْثَانِ عَلَى الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ بِأَنْ يُهْزَمُوا وَيُزَلْزَلُوا
صفا اور مروہ پر کفّار اور بت پرستوں پر بد دعا کرنا کہ اللہ تعالیٰ انہیں شکست سے دو چار کرے اور ان کے قدم اکھیڑ دے۔
حدیث نمبر: 2775
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أَوْفي ، قَالَ: اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ، ثُمَّ خَرَجَ يَطُوفُ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، فَجَعَلْنَا نَسْتُرُهُ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ أَنْ يَرْمِيَهُ أَحَدٌ مِنْهُمْ أَوْ يُصِيبَهُ بِشَيْءٍ، فَسَمِعْتُهُ يَدْعُو عَلَى الأَحْزَابِ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ سَرِيعَ الْحِسَابِ اهْزِمِ الأَحْزَابَ، اللَّهُمَّ اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ"
سیدنا عبداللہ بن ابو اوفی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ ادا کیا تو بیت اللہ شریف کا طواف کیا، پھر صفا اور مروہ کی سعی کے لئے چلے گئے تو ہم آپ کو مکّہ والوں کے شر سے محفوظ رکھنے کے لئے آڑ کیے ہوئے تھے کہ کہیں کوئی کافر آپ کو تیر نہ مار دے یا کوئی اور تکلیف نہ پہنچا دے۔ اس دوران میں، میں نے آپ کو کافر جماعتوں پر بد دعا کرنے ہوئے سنا، آپ فرما رہے تھے «اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَاب، سَرِيعَ الْحِسَاب، اهْزِم الأَحْزَاب، اللَّهُمَّ اهْزِمْهُمْ وَ زَلْزِلْهُم» ”اے اللہ کتاب کو نازل فرمانے والے، جلد حساب لینے والے، کافر جماعتوں کو شکست فاش دینے والے۔ اے اللہ، انہیں شکست و ناکامی سے دوچار کردے اور ان کے قدم ڈگمگا دے“
تخریج الحدیث: