صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1941. (200) بَابُ الْخُرُوجِ إِلَى الصَّفَا بَعْدَ اسْتِلَامِ الرُّكْنِ،
حجر اسود کے استلام کے بعد صفا پہاڑی کی طرف جانا
حدیث نمبر: Q2757
وَصُعُودِ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، حَتَّى يَرَى الصَّاعِدُ الْبَيْتَ عَلَى الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، وَالْبَدْءِ بِالصَّفَا قَبْلَ الْمَرْوَةِ، إِذِ اللَّهُ- عَزَّ وَجَلَّ- بَدَأَ بِذِكْرِ الصَّفَا قَبْلَ ذِكْرِ الْمَرْوَةِ، وَأَمَرَ الْمُبَيِّنُ عَنِ اللَّهِ- عَزَّ وَجَلَّ- النَّبِيُّ الْمُصْطَفَى بِالْبَدْءِ بِمَا بَدَأَ اللَّهُ بِهِ فِي الذِّكْرِ
اور صفا اور مروہ پہاڑِ پر اس قدر چڑھنا کہ بیت اللہ دکھائی دینے لگے۔ مروہ سے پہلے صفا پہاڑی پر چڑھنا چاہیے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے (قرآن مجید میں) صفا پہاڑی کا ذکر پہلے کیا ہے اور مروہ کا بعد میں تذکرہ کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے حُکم کی وضاحت کرنے والے نبی مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے حُکم دیا ہے کہ (سعی کی ابتداء) صفا سے کی جائے جس کا اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں پہلے تذکرہ کیا ہے
تخریج الحدیث: