صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1913. (172) بَابُ الدُّعَاءِ بَيْنَ الرُّكْنِ الْيَمَانِي وَالْحَجَرِ الْأَسْوَدِ
رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان کی دعا کا بیان
حدیث نمبر: 2721
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَحَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدٍ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ يَعْنِي ابْنَ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيَّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ عُبَيْدٍ مَوْلَى السَّائِبِ، أَنَّ أَبَاهُ ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ السَّائِبِ ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا بَيْنَ رُكْنِ بَنِي جُمَحٍ وَالرُّكْنِ الأَسْوَدِ، يَقُولُ:" رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً، وَفِي الآخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ" ، قَالَ الدَّوْرَقِيُّ: يَقُولُ بَيْنَ الرُّكْنِ الْيَمَانِيِّ وَالْحَجَرِ، حَدَّثَنَا الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ عُبَيْدٍ ، بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ مَعْمَرٍ
سیدنا عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اُنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو رکن بنی جمح (رکن یمانی) اور حجراسود کے درمیان یہ دعا پڑھتے ہوئے سنا «رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وّفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً، وّقِنَا عَذَابَ النَّارِ» ”اے ہمارے پروردگار، ہمیں دنیا اور آخرت میں بھی خیر و بھلائی عطا فرما اور ہمیں آگ کے عذاب سے محفوظ فرما۔“ جناب دورقی کی روایت میں ہے کہ آپ یہ دعا رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان پڑھتے تھے۔
تخریج الحدیث: صحيح