صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1898. (157) بَابُ الْأَمْرِ بِالتَّزَيُّنِ عِنْدَ إِرَادَةِ الطَّوَافِ بِالْبَيْتِ بِلُبْسِ الثِّيَابِ،
بیت اللہ کا طواف کرتے وقت کپڑے پہن کر زیب و زینت اختیار کرنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 2701
حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سَلَمَةَ وَهُوَ ابْنُ كُهَيْلٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُسْلِمًا الْبَطِينِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " كَانَتِ الْمَرْأَةُ تَطُوفُ بِالْبَيْتِ وَهِيَ عُرْيَانَةٌ، وَتَقُولُ: الْيَوْمَ يَبْدُو بَعْضُهُ أَوْ كُلُّهُ، فَمَا بَدَا مِنْهُ فَلا أَحِلُّهُ"، فَنَزَلَتْ: يَا بَنِي آدَمَ خُذُوا زِينَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ سورة الأعراف آية 31
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ (عہد جاہلیت میں) عورت ننگی ہوکر طواف کرتی تھی اور ساتھ کہتی تھی کہ ”آج جسم کا کچھ حصّہ ظاہر ہوگا یا سارا ہی ننگا ہوا، تو جو حصّہ ننگا ہوگا میں اسے (کسی کے دیکھنے کے لئے حلال قرار نہیں دیتی)“ تو یہ آیت نازل ہوئی: «يَا بَنِي آدَمَ خُذُوا زِينَتَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ» [ سورة الأعراف: 31 ] ”اے بنی آدم، ہر نماز کے وقت اپنی زینت اختیار کیا کرو۔ “
تخریج الحدیث: صحيح مسلم