صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1884. (143) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُفَسِّرِ لِلَّفْظَةِ الْمُجْمَلَةِ الَّتِي ذَكَرْتُهَا فِي إِبَاحَةِ لُبْسِ الْخُفَّيْنِ لِمَنْ لَا يَجِدُ النَّعْلَيْنِ
جوتے نہ ملنے کی صورت میں موزے پہننے کے بارے میں گزشتہ مجمل روایت کی مفسر روایت کا بیان
حدیث نمبر: 2682
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْعِجْلِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَجُلا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِذَاكَ الْمَكَانِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا لا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ، قَالَ:" لا يَلْبَسُ الْقُمُصَ، وَلا السَّرَاوِيلَ، وَلا الْعِمَامَةَ، وَلا الْخُفَّيْنِ إِلا أَنْ لا يَجِدَ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْهُمَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ، وَلا شَيْئًا مِنَ الثِّيَابِ مَسَّهُ وَرْسٌ أَوْ زَعْفَرَانٌ، وَلا الْبُرْنُسَ"
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا جبکہ آپ فلاں مقام پر تھے، اس نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم محرم کون سے کپڑے پہن سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا: محرم قمیص، شلوار، پگڑی اور موزے نہ پہنے ہاں اگر اسے جوتے ملیں تو موزے ٹخنوں سے نیچے تک کاٹ کر انہیں پہن لے۔ اور جن کپڑوں کو ورس بوٹی یا زعفران سے رنگ دیا گیا ہو، اور ٹوپی والا کوٹ نہ پہنے۔“
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔