صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1846. (105) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْمُحْرِمَ إِذَا أَشَارَ لِلْحَلَالِ الصَّيْدَ فَاصْطَادَهُ الْحَلَالُ، لَمْ يُجَزْ أَكْلُهُ لِلْمُحْرِمِ
اس بات کی دلیل کا بیان کہ جب محرم شخص غیر محرم کا شکار کے جانور کی طرف اشارہ کرکے متوجہ کرے اور غیر محرم اسے شکار کرلے تو محرم کے لئے اس شکار کو کھانا حلال نہیں
حدیث نمبر: 2636
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ : أَنَّهُ أَصَابَ حِمَارَ وَحْشٍ، وَهُوَ مَعَ قَوْمٍ، وَهُمْ مُحْرِمُونَ، فَذَكَرُوهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " أَصِدْتُمْ، أَوْ أَعَنْتُمْ، أَوْ أَشَرْتُمْ؟" قَالُوا: لا، قَالَ:" فَكُلُوهُ"
سیدنا ابوقتاده رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اُنہوں نے ایک جنگلی گدھا شکار کیا جب کہ وہ ایسے لوگوں کے ہمراہ تھے جو حالت احرام میں تھے تو اُنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بارے میں اطلاع دی تو آپ نے فرمایا: ”کیا تم نے شکار کیا تھا، یا تم نے شکار کرنے میں مدد کی تھی یا تم نے اس کی طرف اشارہ کیا تھا؟“ صحابہ نے عرض کیا کہ جی نہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو پھر اس کا گوشت کھا لو۔“
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق