صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1809. (68) بَابُ ذِكْرِ مَوَاقِيتِ الْإِحْرَامِ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ أَوْ بِأَحَدِهِمَا لِمَنْ مَنَازِلُهُمْ وَرَاءَ الْمَوَاقِيتِ
جن لوگوں کی رہائش میقات سے دور ہوتو ان کے میقات کا بیان جب کہ وہ حج اور عمرے یا اکیلے حج یا عمرے کا احرام باندھنا چاہیں
حدیث نمبر: 2589
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ . ح وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ . ح وَحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ :" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَّتَ لأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ، وَلأَهْلِ الشَّامِ الْجُحْفَةَ، وَلأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنًا" ، قَالَ عَبْدُ الْجَبَّارِ فِي حَدِيثِهِ: قَالَ: وَذَكَرَ لِي وَلَمْ أَسْمَعْ أَنَّهُ قَالَ: وَلأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ، وَقَالَ الْمَخْزُومِيُّ: وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: وَبَلَغَنِي أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" وَيُهِلُّ أَهْلُ الْيَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ"
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل مدینہ کے لئے ذوالحلیفہ، اہل شام کے لئے جحفہ اور اہل نجد کے لئے قرن منازل میقات مقرر فرمائے۔ جناب عبدالجبار نے اپنی روایت میں بیان کیا کہ مجھے بتایا گیا ہے لیکن میں نے یہ الفاظ سنے نہیں کہ آپ نے اہل یمن کے لئے یلملم میقات مقرر فرمایا ہے، جناب مخزومی کی روایت میں ہے، سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور اہل یمن یلملم سے احرام باندھیں گے اور تلبیہ پڑھیں گے۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري