صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1792. (51) بَابُ فَضْلِ الصَّلَاةِ عِنْدَ تَعْرِيسِ النَّاسِ بِاللَّيْلِ
جب لوگ سفر کے دوران رات کو آرام کر رہے ہوں تو اس وقت نفل نماز پڑھنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2564
حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ خِرَاشٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ظَبْيَانَ ، رَفَعَهُ إِلَى أَبِي ذَرٍّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " ثَلاثَةٌ يُحِبُّهُمُ اللَّهُ، وَثَلاثَةٌ يُبْغِضُهُمُ اللَّهُ، أَمَّا الَّذِينَ يُحِبُّهُمُ اللَّهُ: فَقَوْمٌ سَارُوا لَيْلَتَهُمْ حَتَّى إِذَا كَانَ النَّوْمُ أَحَبَّ إِلَى أَحَدِهِمْ مِمَّا يَعْدِلُ بِهِ، نَزَلُوا فَوَضَعُوا رُءُوسَهُمْ، فَقَامَ يَتَمَلَّقُنِي، وَيَتْلُوا آيَاتِي" ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین قسم کے لوگوں سے اللہ تعالیٰ نفرت کرتا ہے۔ جن تین قسم کے افراد سے اللہ تعالیٰ محبت کرتا ہے، ان میں سے ایک وہ شخص ہے (جو کسی کے ساتھ ہوتا ہے) وہ قوم ساری رات سفر کرتی رہی حتّیٰ کہ نیند انہیں ہر چیز کے مقابلے میں محبوب ہو جاتی ہے تو وہ سواریوں سے اُترکر سوجاتے ہیں۔ تو یہ شخص کھڑا ہو جاتا ہے (نفل نماز پڑھتا ہے) اللہ تعالیٰ کے سامنے رو رو کر التجائیں کرتا ہے اور قرآن مجید کی آیات کی تلاوت کرتا ہے۔ پھر بقیہ حدیث بیان کی۔
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔