صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1789. (48) بَابُ ذِكْرِ تَوْقِيتِ أَوَّلِ اللَّيْلِ الَّذِي كُرِهَ الِانْتِشَارُ وَالْخُرُوجُ فِيهِ
رات کے ابتدائی حصّے کی مقدار کا بیان کہ جس میں گھروں سے باہر نکلنا اور گھومنا پھرنا منع ہے
حدیث نمبر: 2560
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ فِطْرِ بْنِ خَلِيفَةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " وَكُفُّوا مَوَاشِيَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ مِنْ عِنْدِ غُرُوبِ الشَّمْسِ إِلَى أَنْ تَذْهَبَ" ، قَالَ لَنَا يُوسُفُ: فَحْوَةُ الْعِشَاءِ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَهَذَا عِلْمِي تَصْحِيفٌ، إِنَّمَا هُوَ فَحْوَةُ الْعِشَاءِ اشْتَدَّ الظَّلامُ، هَكَذَا قَالَ غَيْرُ يُوسُفَ فِي هَذَا الْخَبَرِ فَحْوَةٌ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنے مویشیوں اور اہل وعیال کو سورج غروب ہونے سے عشاء کا اندھیرا ختم ہونے تک روکے رکھو (انہیں باہر نہ نکلنے دو)“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں۔ میرے علم کے مطابق اس حدیث کے الفاظ میں تصحیف ہوئی ہے۔ اصل الفاظ ”فَحْمَةُ العِشَاءِ“ ہیں۔ (یعنی جب عشاء کا اندھیرا شدید ہو جائے)۔ جب کہ حدیث میں ”فَحْوَةُ العِشَاءِ“ بیان کر دیا گیا ہے۔ جناب یوسف بن موسیٰ کے علاوہ دیگر راویوں نے فحمة يا فحوة کے الفاظ روایت کیے ہیں۔
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔