صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّدَقَاتِ وَالْمُحْبَسَاتِ
صدقات اور اوقاف کے ابواب کا مجموعہ
1737. (182) بَابُ فَضْلِ سَقْيِ الْمَاءِ إِنْ صَحَّ الْخَبَرُ
پانی پلانے کی فضیلت کا بیان، بشرطیکہ یہ حدیث صیح ہو
حدیث نمبر: 2496
حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ سَعْدٍ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ، أَفَأَتَصَدَّقُ عَنْهَا؟ فَقَالَ:" نَعَمْ"، فَقُلْتُ: أَيُّ صَدَقَةٍ أَفْضَلُ؟ قَالَ:" إِسْقَاءُ الْمَاءِ"
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، میری والدہ فوت ہوگئیں ہیں کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کردوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں کردو“ میں نے عرض کیا کہ کونسا صدقہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانی پلانا (یعنی کنواں کھدوا کر وقف کردو)۔“
تخریج الحدیث: صحيح