صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّدَقَاتِ وَالْمُحْبَسَاتِ
صدقات اور اوقاف کے ابواب کا مجموعہ
1730. (175) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ قَوْلَهُ: تَصَدَّقْ بِهَا عَلَى الْفُقَرَاءِ وَالْقُرْبَى، إِنَّمَا أَرَادَ: تَصَدَّقْ بِأَصْلِهَا حَبْسًا،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کا یہ قول ”تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس کو فقراء اور قریبی رشتہ دارروں پر صدقہ کر دیا۔“
حدیث نمبر: 2486
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْكِنَانِيُّ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ عُمَرَ أَسْتَأْمَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَدَقَتِهِ، فَقَالَ: " احْبِسْ أَصْلَهَا، وَسَبِّلْ ثَمَرَتَهَا" ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَحَبَسَهَا عُمَرُ عَلَى السَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ، وَابْنِ السَّبِيلِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَفِي الرِّقَابِ وَالْمَسَاكِينِ، وَجَعَلَ مِنْهَا يَأْكُلُ وَيُؤَكِّلُ غَيْرَ مُمَاثِلٍ مَالا
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے صدقے کے بارے میں مشورہ کیا تو آپ نے فرمایا: ”اس کا اصل (اپنی ملکیت میں رکھ کر) وقف کردو اس کا پھل صدقہ کردو۔“ تو حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس زمین کو مانگنے والے محتاج، محروم، مسافر، مجاہدین، گردنیں آزاد کرانے اور مساکین کے لئے وقف کردیا۔ اور (نگران کی حیثیت سے) اس میں سے کھاتے رہے اور دوست و احباب کو کھلاتے رہے مگر اسے اپنی ذاتی ملکیت نہیں بنایا۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح