صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَدَقَةِ التَّطَوُّعِ
نفلی صدقہ کے متعلق ابواب کا مجموعہ
1711. (156) بَابُ اسْتِحْبَابِ إِتْيَانِ الْمَرْأَةِ زَوْجَهَا وَوَلَدَهَا بِصَدَقَةِ التَّطَوُّعِ عَلَى غَيْرِهِمْ مِنَ الْأَبَاعِدِ؛ إِذْ هُمْ أَحَقُّ بِأَنْ يُتَصَدَّقَ عَلَيْهِمْ مِنَ الْأَبَاعِدِ.
عورت کا اپنے خاوند اور بچّوں کو نفلی صدقہ دینا دور کے رشتہ داروں کو دینے کی نسبت مستحب ہے کیونکہ دور کے رشتہ داروں کی بجائے وہ اس صدقہ کے زیادہ حقدار ہیں
حدیث نمبر: 2462
قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي خَبَرِ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" صَدَقَ ابْنُ مَسْعُودٍ، زَوْجُكِ وَوَلَدُكِ أَحَقُّ مَنْ تَصَدَّقْتِ بِهِ عَلَيْهِمْ"، فَهَذَا الْخَبَرُ دَالٌّ عَلَى أَنَّ بَنِيَّ ابْنِ مَسْعُودٍ الَّذِينَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فِي خَبَرِ أَبِي هُرَيْرَةَ: وَعَلَى بَنِيهِ، كَانُوا بَنِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ مِنْ زَيْنَبَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، وَزَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى بْنِ أَبَانٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، أَخْبَرَنِي زَيْدٌ وَهُوَ ابْنُ أَسْلَمَ ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ .
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ”ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے سچ کہا ہے۔ تمھارا خاوند اور تمہارے بچّے تمہارے صدقے کے زیادہ حقدار ہیں۔“ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے جن بچّوں کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ ان بچّوں پر صدقہ کردو وہ سیدنا ابن مسعود کے سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کے بطن سے بچّے تھے۔ (یعنی وہ ان دونوں کے حقیقی بیٹے تھے)۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري