صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَدَقَةِ التَّطَوُّعِ
نفلی صدقہ کے متعلق ابواب کا مجموعہ
1707. (152) بَابُ ذِكْرِ حُبِّ اللَّهِ- عَزَّ وَجَلَّ- الْمُخْفِي بِالصَّدَقَةِ،
چھپا کر صدقہ کرنے والے شخص کو اللہ پسند فرماتے ہیں
حدیث نمبر: 2456
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ظَبْيَانَ ، رَفَعَهُ إِلَى أَبِي ذَرٍّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " ثَلاثَةٌ يُحِبُّهُمُ اللَّهُ، وَثَلاثَةٌ يُبْغِضُهُمُ اللَّهُ، أَمَّا الَّذِينَ يُحِبُّهُمْ: فَرَجُلٌ أَتَى قَوْمًا فَسَأَلَهُمْ بِاللَّهِ وَلَمْ يَسْأَلْهُمْ بِقَرَابَةٍ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَهُ، فَتَخَلَّفَ رَجُلٌ بِأَعْقَابِهِمْ فَأَعْطَاهُ سِرًّا لا يَعْلَمُ بِعَطِيَّتِهِ، إِلا اللَّهُ وَالَّذِي أَعْطَاهُ، وَقَوْمٌ سَارُوا لَيْلَتَهُمْ حَتَّى إِذَا كَانَ النَّوْمُ أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِمَّا يَعْدِلُ بِهِ، نَزَلُوا فَوَضَعُوا رُءُوسَهُمْ، فَقَامَ يَتَمَلَّقُنِي، وَيَتْلُو آيَاتِي، وَرَجُلٌ كَانَ فِي سَرِيَّةٍ، فَلَقِيَ الْعَدُوَّ فَهُزِمُوا، فَأَقْبَلَ بِصَدْرِهِ حَتَّى يُقْتَلَ أَوْ يُفْتَحَ لَهُ، وَالثَّلاثَةُ الَّذِينَ يُبْغِضُهُمُ اللَّهُ: الشَّيْخُ الزَّانِي، وَالْفَقِيرُ الْمُخْتَالُ، وَالْغَنِيُّ الظَّلُومُ"
سیدنا ابوذررضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”تین قسم کے افراد سے اللہ تعالیٰ محبت کرتا ہے۔ اور تین قسم کے لوگوں سے نفرت کرتا ہے۔ رہے وہ لوگ جن سے اللہ تعالیٰ محبت کرتا ہے تو ان میں سے پہلا وہ شخص ہے جو کسی قوم کے پاس آیا تو اس نے اللہ کے نام پر ان سے مانگا اور ان کے ساتھ اپنی رشتہ داری کی بنا پر نہ مانگا۔ تو ایک شخص ان لوگوں کے پیچھے گیا اور اس شخص کو چھپا کرمال دے آیا۔ اس کے عطیہ سے صرف اللہ تعالیٰ اور لینے والا شخص ہی آگاہ ہوتے ہیں۔ دوسرے وہ لوگ جو ساری رات سفر کرتے رہے حتّیٰ کہ جب سب چیزوں سے نیند انہیں محبوب ہوگئی تو وہ سب سواریوں سے اُتر کر سوگئے اور یہ شخص کھڑا ہوکر میرے سامنے گریہ زاری کرنے لگا اور میری آیات کی تلاوت کرنے لگا۔ تیسرا وہ شخص جوکسی جنگی لشکر میں تھا جب دشمن کے ساتھ آمنا سامنا ہوا تو لشکر والے شکست کھا گئے اور یہ شخص سینہ تان کر دشمن کے مقابلے میں آگیا حتّیٰ کہ قتل کردیا گیا یا اسے فتح نصیب ہوگئی۔ اور وہ تین افراد جن سے اللہ تعالیٰ نفرت کرتا ہے وہ بوڑھا زانی شخص، فقیر غرور و تکبر کرنے والا اور دولتمند ظالم ہیں۔“
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف