صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَدَقَةِ التَّطَوُّعِ
نفلی صدقہ کے متعلق ابواب کا مجموعہ
1690. (135) بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الصَّدَقَةَ بِالْمَمْلُوكِ أَفْضَلُ مِنْ عِتْقِ الْمُتَصَدِّقِ إِيَّاهُ إِنْ صَحَّ الْخَبَرُ
اس بات کی دلیل کا بیان کہ غلام کو آزاد کرنے کی بجائے اس کا صدقہ کرنا افضل ہے۔ بشرطیکہ روایت صحیح ہو
حدیث نمبر: 2434
حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمُرَادِيُّ بِخَبَرٍ غَرِيبٍ، حَدَّثَنَا أَسَدٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ هُوَ أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ مَيْمُونَةَ ، أَنَّهَا سَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَادِمًا فَأَعْطَاهَا، فَأَعْتَقَهَا، فَقَالَ:" أَمَا إِنَّكِ لَوْ أَعْطَيْتِهَا أَخْوَالَكِ كَانَ أَعْظَمَ لأَجْرِكِ" . مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ هَذَا هُوَ أَبُو مُعَاوِيَةَ الضَّرِيرُ
جناب عبیداللہ بن عبداللہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک خادم مانگا تو آپ نے انہیں عطا کر دیا۔ تو سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے اُسے آزاد کردیا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم یہ غلام اپنے ننھیال کو دے دیتی تو یہ تمہارے لئے زیادہ اجر وثواب کا باعث ہوتا۔“ جناب محمد بن حازم سے مراد ابومعاویہ الضریر ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح