Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ قَسْمِ الْصَّدَقَاتِ وَذِكْرِ أَهْلِ سُهْمَانِهَا
زکوٰۃ کی تقسیم کے ابواب کا مجموعہ اور مستحقین کی زکوٰۃ کا بیان
1660. ‏(‏105‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي إِعْطَاءِ الْإِمَامِ مِنَ الصَّدَقَةِ مَنْ يَذْكُرُ حَاجَةً وَفَاقَةً لَا يَعْلَمُ الْإِمَامُ مِنْهُ خِلَافَهُ مِنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ عَنْ حَالِهِ، أَهُوَ فَقِيرٌ مُحْتَاجٌ أُمْ لَا‏؟‏
جو شخص اپنے فقر و فاقہ کا اظہار کرے جبکہ امام کو اس کے مالدار ہونے کا علم نہ ہو تو امام اس کی حالت کے متعلق سوال کئے بغیر اسے زکوٰۃ سے مال دے سکتا ہے
حدیث نمبر: 2389
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا سلمہ بن صخر رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا کہ آج وہ سب گھر والے بھوکے سوئے ہیں ان کے پاس رات کا کھانا بھی نہیں تھا۔ اور پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بنی زریق کی زکوٰۃ کے تحصیلدار کے پاس بھیجا تاکہ وہ زریق کی زکوٰۃ لے لیں۔ اس روایت میں یہ ذکر موجود نہیں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں کسی دوسرے شخص سے تحقیق کی تھی، اس حدیث میں اس بات کی دلیل بھی موجود ہے کہ پورے قبیلے کی زکوٰۃ ایک ہی شخص کو دے دینا جائز ہے امام کے لئے واجب نہیں کہ وہ ہر شخص کی زکوٰۃ تقسیم کرے۔ اور نہ یہ واجب ہے کہ ہر شخص کی زکوٰۃ مستحقین زکوٰۃ کی تمام موجود اقسام میں تقسیم کرے۔ کیونکہ بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا سلمہ بن صخر رضی اللہ عنہ کو حُکم دیا تھا کہ وہ بنی زریق کے تما م افراد کی زکوٰۃ ان کے تحصیلدار سے لے لیں۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔