صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ قَسْمِ الْصَّدَقَاتِ وَذِكْرِ أَهْلِ سُهْمَانِهَا
زکوٰۃ کی تقسیم کے ابواب کا مجموعہ اور مستحقین کی زکوٰۃ کا بیان
1648. (93) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي إِعْطَاءِ مَنْ يَحُجُّ مِنْ سَهْمِ سَبِيلِ اللَّهِ، إِذِ الْحَجُّ مِنْ سَبِيلِ اللَّهِ
حج کا ارادہ کرنے والے ضرورت مند شخص کو زکوٰۃ کے ”فی سبیل اللہ“ والے حصّے سے دینا درست ہے کیونکہ حج بھی ”فی سبیل اللہ“ میں شامل ہے
حدیث نمبر: 2376
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ سَمُرَةَ الأَحْمَسِيُّ ، حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عِيسَى بْنِ مَعْقِلِ بْنِ أَبِي مَعْقِلٍ الأَسَدِيِّ أَسَدِ خُزَيْمَةَ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلامٍ ، عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ مَعْقِلٍ ، قَالَتْ: تَجَهَّزَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْحَجِّ، وَأَمَرَ النَّاسَ أَنْ يَتَجَهَّزُوا مَعَهُ، قَالَتْ: وَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَخَرَجَ النَّاسُ مَعَهُ، فَلَمَّا قَدِمَ جِئْتُهُ، فَقَالَ: " مَا مَنَعَكِ أَنْ تَخْرُجِي مَعَنَا فِي وَجْهِنَا هَذَا يَا أُمَّ مَعْقِلٍ؟" قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَقَدْ تَجَهَّزْتُ فَأَصَابَتْنَا هَذِهِ الْقُرْحَةُ، فَهَلَكَ أَبُو مَعْقِلٍ، وَأَصَابَنِي مِنْهَا سَقَمٌ، وَكَانَ لَنَا حِمْلٌ نُرِيدُ أَنْ نَخْرُجَ عَلَيْهِ، فَأَوْصَى بِهِ أَبُو مَعْقِلٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، قَالَ:" فَهَلا خَرَجْتِ عَلَيْهِ، فَإِنَّ الْحَجَّ فِي سَبِيلِ اللَّهِ"
سیدہ ام معقل رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کی تیاری کی اور لوگوں کو بھی اپنے ساتھ حج کی تیاری کرنے کا حُکم دیا۔ سیدہ ام معقل رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حج کے لئے روانہ ہو گئے اور صحابہ کرام بھی آپ کے ساتھ حج کے لئے چلے گئے۔ پھر جب آپ واپس تشریف لائے تو میں آپ کے پاس حاضر ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے ام معقل، تم ہمارے ساتھ ہمارے اس حج میں کیوں نہیں گئی؟ میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، میں نے تیاری کرلی تھی پھر ہمیں بیماری نے دبوچ لیا جس میں سیدنا ابومعقل رضی اللہ عنہ فوت ہوگئے اور میں بھی بیمار ہوگئی۔ ہمارے پاس ایک اونٹ تھا ہم اس پر حج کرنے کے لئے جانا چاہتے تھے مگر سیدنا ابومعقل رضی اللہ عنہ نے اسے اللہ کی راہ میں وقف کرنے کی وصیت کردی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو تم اس اونٹ پر سوار ہوکر کیوں نہیں گئی، حج بھی تو فی سبیل اللہ میں شامل ہے۔“
تخریج الحدیث: صحيح