صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ السِّعَايَةِ عَلَى الصَّدَقَةِ
زکوٰۃ کی وصولی کے ابواب کا مجموعہ
1626. (71) بَابُ صَلَاةِ الْإِمَامِ عَلَى الْمَأْخُوذِ مِنْهُ الصَّدَقَةُ اتْبَاعًا لِأَمْرِ اللَّهِ- عَزَّ وَجِلَّ- بِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
جس شخص سے زکوٰۃ وصول کی جائے اس کے حق میں امام کو دعا کرنی چاہیے اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو جو حُکم دیا ہے اس کی پیروی کرتے ہوئے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: «خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِم بِهَا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ ۖ إِنَّ صَلَاتَكَ سَكَنٌ لَّهُمْ ۗ» [ سورة التوبة: ۱۰۳ ] ”(اے نبی) ان کے مالوں میں سے صدقہ لیجیئے (تاکہ) اس کے ذریعے سے انہیں پاک کریں اور ان کا تزکیہ کریں اور ان کے لئے دعا کیجیئے، بیشک آپ کی دعا ان کی لئے سکون کا باعث ہے۔“
حدیث نمبر: 2345
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، وَيَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: أَنْبَأَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوَفِي ، يَقُولُ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَصَدَّقَ إِلَيْهِ أَهْلُ بَيْتٍ بِصَدَقَةٍ صَلَّى عَلَيْهِمْ"، فَتَصَدَّقَ أَبِي بِصَدَقَةٍ إِلَيْهِ، فَقَالَ:" اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ أَبِي أَوْفي"
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب کوئی گھر والا اپنی زکوٰۃ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کرتا تو آپ اُن کے لئے دعائے خیر فرماتے۔ میرے والد گرامی نے آپ کو زکوٰۃ ادا کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی: ”اے اللہ، ابی اوفی کے گھر والوں پر رحمت فرما۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري