صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْحُبُوبِ وَالثِّمَارِ
اناج اور پھلوں کی زکوٰۃ کے ابواب کا مجموعہ
1600. (45) بَابُ إِيجَابِ الصَّدَقَةِ فِي الزَّبِيبِ إِذَا بَلَغَ خَمْسَةَ أَوْسُقٍ، وَفِي الْقَلْبِ مِنْ هَذَا الْإِسْنَادِ،
جب کشمکش پانچ وسق ہوجائے تو اس میں زکوٰۃ واجب ہے اور میرے دل میں اس سند کے بارے میں عدم اطمینان ہے، میرے علم کے مطابق عمرو بن دینار نے یہ حدیث سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے سنی نہیں ہے
حدیث نمبر: 2306
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُهُ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ مِنَ الْحَبِّ صَدَقَةٌ، وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ مِنَ الْحُلْوِ صَدَقَةٌ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: يَعْنِي بِالْحُلْوِ التَّمْرَ، وَهَذَا هُوَ الصَّحِيحُ، لا رِوَايَةَ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ الطَّائِفِيِّ، وَابْنُ جُرَيْجٍ أَحْفَظُ مِنْ عَدَدٍ مِثْلِ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ”پانچ وسق سے کم اناج میں زکوٰۃ نہیں ہے اور نہ پانچ وسق سے کم کھجور میں زکوٰۃ ہے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ حلو سے مراد کھجور ہے اور یہی صحیح معنی ہے۔ محمد بن مسلم طائی کی روایت درست نہیں ہے اور ابن جریج رحمه الله محمد بن مسلم جیسے کئی راویوں سے بڑھ کر حدیث کو یاد اور محفوظ رکھنے والے ہیں۔
تخریج الحدیث: اسناده حسن