صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْمَوَاشِي مِنَ الْإِبِلِ وَالْبَقَرِ وَالْغَنَمِ
اونٹ ، گائے اور بکریوں کی زکوٰۃ کے ابواب کا مجموعہ
1585. (30) بَابُ الْأَمْرِ بِسِمَةِ إِبِلِ الصَّدَقَةِ إِذَا قُبِضَتْ فِي الصَّدَقَةِ
زکوٰۃ کے اونٹوں کو نشان لگانے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 2282
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنِي الْعَلاءُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سَوِيَّةَ ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عِكْرَاشٍ ، عَنْ أَبِيهِ عِكْرَاشِ بْنِ ذُؤَيْبٍ ، قَالَ: بَعَثَنِي بَنُو مُرَّةَ بْنُ عُبَيْدٍ بِصَدَقَاتِ أَمْوَالِهِمْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَدِمْتُ عَلَيْهِ الْمَدِينَةَ، فَوَجَدْتُهُ جَالِسًا بَيْنَ الْمُهَاجِرِينَ، وَالأَنْصَارِ، فَقَدِمْتُ عَلَيْهِ بِإِبِلٍ كَأَنَّهَا عُذُوقُ الأَرْطَأ، فَقَالَ: " مَنِ الرَّجُلِ؟" فَقُلْتُ: عِكْرَاشُ بْنُ ذُؤَيْبٍ، قَالَ:" ارْفَعْ فِي النَّسَبِ"، قُلْتُ: ابْنُ حَرْقُوصِ بْنِ خَوْرَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ النَّزَّالِ بْنِ مُرَّةَ بْنِ عُبَيْدٍ، وَهَذِهِ صَدَقَاتُ بَنِي مُرَّةَ بْنِ عُبَيْدٍ، قَالَ: فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ:" هَذِهِ إِبِلُ قَوْمِي، هَذِهِ صَدَقَاتُ قَوْمِي"، ثُمَّ أَمَرَ بِهَا أَنْ تُوسَمَ بِمَيْسَمِ إِبِلِ الصَّدَقَةِ، وَتُضَمَّ إِلَيْهَا، ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِي، فَانْطَلَقَ بِي إِلَى بَيْتِ أُمِّ سَلَمَةَ ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ
جناب عکراش بن ذویب بیان کرتے ہیں کہ بنو مرہ بن عبید نے مجھے اپنے مال کی زکوٰۃ دے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا تو میں مدینہ منوّرہ میں آپ کے پاس حاضر ہوا۔ میں نے آپ کو مہاجرین اور انصاری صحابہ کرام کے درمیان تشریف فرما پایا۔ میں آپ کے پاس ایسے اونٹ لایا تھا گویا کہ وہ ارطی درخت کے سرخ سرخ پھل (یا جڑیں) ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”تم کون ہو؟“ میں نے عرض کیا عکر اش بن ذؤیب۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنا اعلیٰ نسب بیان کرو۔“ میں نے کہا کہ ابن حرقوص ابن خورہ بن عمرو بن النزال بن مرہ بن عبید اور یہ بنی مرہ بن عبید کی زکوٰۃ ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے پھر فرمایا: ”یہ میری قوم کے اونٹ ہیں۔ یہ میری قوم کی زکوٰۃ ہے۔“ پھر آپ نے حُکم دیا کہ ان اونٹوں کو زکوٰۃ کے اونٹوں والی نشانی لگا دو اور زکوٰۃ کے اونٹوں میں شامل کردو، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے لیکر سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے گھر کی طرف تشریف لے گئے۔ پھر مکمّل حدیث بیان کی۔
تخریج الحدیث: اسناده واه (ضعيف جدا)