صحيح ابن خزيمه
اعتکاف کے ابواب کا مجموعہ
1542.
معتکف انسانی ضروریات پیشاب اور پاخانے کے لئے اپنے گھر میں داخل ہوسکتا ہے
حدیث نمبر: 2230
حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، وَعَمْرَةَ ، أَنَّ عَائِشَةَ، كَانَتْ إِذَا اعْتَكَفَتْ فِي الْمَسْجِدِ، فَدَخَلَتْ بَيْتَهَا لِحَاجَةٍ، لَمْ تَسْأَلْ عَنِ الْمَرِيضِ، إِلا وَهِيَ مَارَّةٌ، قَالَتْ عَائِشَةُ :" وَإِنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكُنْ يَدْخُلُ الْبَيْتَ إِلا لِحَاجَةِ الإِنْسَانِ، وَكَانَ يُدْخِلُ عَلَيَّ رَأْسَهُ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ فَأُرَجِّلُهُ"
سیدنا عروہ بن زبیر اور عمرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا جب مسجد میں اعتکاف کرتیں پھر کسی ضرورت کے لئے اپنے گھر میں داخل ہوتیں تو چلتے چلتے مریض کی تیمار داری کرلیتیں۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں صرف کسی انسانی حاجت ہی کے لئے داخل ہوتے تھے اور آپ مسجد ہی سے اپنا سرمبارک میری طرف کر دیتے تو میں آپ کی کنگھی کر دیتی تھی۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري