صحيح ابن خزيمه
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں جن راتوں میں شب قدر آئی تھی ، ان کے ابواب کا مجموعہ
1507.
شبِ قدر کی کیفیت کا بیان کہ اس میں گرمی سردی نہیں ہوتی چاند خوب روشن ہوتا ہے اور فجر روشن ہونے تک شیطان کا باہر نکلنا ممنوع ہوتا ہے
حدیث نمبر: 2190
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ الزِّيَادِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى الْحَرَشِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنِّي كُنْتُ أُرِيتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ، ثُمَّ نُسِّيتُهَا، وَهِيَ فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ لَيْلَتِهَا، وَهِيَ لَيْلَةٌ طَلْقَةٌ بَلْجَةٌ، لا حَارَّةٌ وَلا بَارِدَةٌ" . وَزَادَ الزِّيَادِيُّ:" كَأَنَّ فِيهَا قَمَرًا يَفْضَحُ كَوَاكِبَهَا". وَقَالا:" لا يَخْرُجُ شَيْطَانُهَا حَتَّى يُضِيءَ فَجْرُهَا"
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک مجھے شب قدر دکھائی گئی تھی پھر مجھے بھلادی گئی اور وہ آخری عشرے کی ایک رات ہے، وہ رات خوب روشن، پرسکون، نہ گرم اور نہ سرد ہوتی ہے۔“ جناب الزیادی نے یہ اضافہ بیان کیا ہے کہ ”گویا کہ اس رات چاند اپنے ستاروں کی روشنی کو ماند کررہا ہو گا۔“ دونوں راویوں نے یہ الفاظ بیان کیے: ”فجر روشن ہونے تک اس رات شیاطین باہر نہیں نکلتے۔“
تخریج الحدیث: صحيح