صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1482.
عمر بھر روزوں کی فضیلت کا بیان جبکہ ممنوعہ دنوں کے روزے نہ رکھے
حدیث نمبر: 2156
حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرِ بْنِ سَابِقٍ الْخَوْلانِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: وَحَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ يُحَدِّثُ، عَنْ عَامِرِ بْنِ جَشِيبٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ زُرْعَةَ بْنَ ثَوْبٍ ، يَقُولُ: سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ عَنْ صِيَامِ الدَّهْرِ، فَقَالَ:" كُنَّا نَعُدُّ أُولَئِكَ فِينَا مِنَ السَّابِقِينَ. قَالَ: وَسَأَلْتُهُ عَنْ صِيَامِ يَوْمٍ، وَفِطْرِ يَوْمٍ؟ فَقَالَ:" لَمْ يَدَعْ ذَلِكَ لِصَائِمٍ مَصَامًا"، وَسَأَلْتُهُ عَنْ صِيَامِ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، قَالَ:" صَامَ ذَلِكَ الدَّهْرَ وَأَفْطَرَهُ"
جناب زرعہ بن ثوب بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے عمر بھر کے روزوں کے متعلق پوچھا تو اُنہوں نے جواب دیا کہ ہم ایسے لوگوں کو ہم میں سے نیک اعمال میں سبقت لے جانے والے شمار کرتے تھے۔ کہتے ہیں تو میں نے اُن سے ایک دن روزہ رکھنے اور ایک دن ناغہ کرنے کے بارے میں پوچھا تو اُنہوں نے جواب دیا کہ اس نے روزے دار کے لئے کوئی روزہ چھوڑا ہی نہیں (گویا سارے ہی رکھ لیے ہیں) اور میں نے اُن سے ہر مہینے میں تین روزے رکھنے کے بارے میں پوچھا تو اُنہوں نے کہا کہ اس شخص نے عمر پھر روزے رکھ لئے اور ناغہ بھی کرلیا۔
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف