Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1480.
اس علت کا بیان جس کی بنا پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمربھر کے روزے رکھنے سے منع فرمایا ہے
حدیث نمبر: 2152
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَقُومُ اللَّيْلَ وَتَصُومُ النَّهَارَ؟" قُلْتُ: إِنِّي لأَفْعَلُ. قَالَ:" وَلا تَفْعَلْ، فَإِنَّكَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ هَجَمَتْ عَيْنُكَ، وَنَفِهَتْ نَفْسُكَ، وَإِنَّ لِنَفْسِكَ حَقًّا، وَلأَهْلِكَ حَقًّا، وَلِعَيْنِكَ حَقًّا، فَنَمْ وَقُمْ، وَصُمْ وَأَفْطِرْ" ، مَعْنًى وَاحِدًا. هَذَا حَدِيثُ عَبْدِ الْجَبَّارِ. وَلَمْ يَقُلِ الْمَخْزُومِيُّ:" وَلا تَفْعَلْ"
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا مجھے خبر نہیں دی گئی کہ تم ساری رات نفل نماز پڑھتے ہو اور دن کو (روزانہ) روزہ رکھتے ہو؟ میں نے جواب دیا کہ میں ایسے ہی کرتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسے مت کرو، جب تم ایسے عمل کروگے تو تمہاری آنکھیں کمزور ہوکر دھنس جائیں گی اور تمھارا نفس تھکاوٹ و اکتاہٹ کا شکار ہوجائے گا اور بیشک تمہارے نفس کا بھی تم پر حق ہے اور تمہارے گھر والوں کا بھی تم پر حق ہے اور تمھاری آنکھوں کا بھی حق ہے، اس لئے سویا بھی کرو اور نماز بھی پڑھ لیا کرو، روزے بھی رکھو اور ناغہ بھی کیا کرو۔ یہ جناب عبدالجبار کی حدیث ہے اور جناب مخزومی کی روایت میں ایسے مت کرو کے الفاظ نہیں ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري