صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1463.
ہر مہینے کے تین روزے ایام بیض (13، 14، 15تاریخ) میں رکھنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2127
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ ، عَنِ ابْنِ الْحَوْتَكِيَّةِ ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ: مَنْ حَاضِرُنَا يَوْمَ الْقَاحَةِ؟ قَالَ أَبُو ذَرٍّ أَنَا شَهِدْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِأَرْنَبٍ، وَقَالَ مَرَّةً: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ بِأَرْنَبٍ، فَقَالَ الَّذِي جَاءَ بِهَا: إِنِّي رَأَيْتُهَا كَأَنَّهَا تَدْمَى، فَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ مِنْهَا، فَقَالَ لَهُمْ:" كُلُوا". فَقَالَ رَجُلٌ: إِنِّي صَائِمٌ. قَالَ:" وَمَا صَوْمُكَ؟" فَأَخْبَرَهُ. قَالَ: " فَأَيْنَ أَنْتَ عَنِ الْبِيضِ الْغُرِّ؟" قَالَ: وَمَا هُنَّ؟ قَالَ:" صِيَامُ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ ثَلاثَ عَشْرَةَ، وَأَرْبَعَ عَشْرَةَ، وَخَمْسَ عَشْرَةَ" . وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ مَوْهَبٍ ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ ، عَنِ ابْنِ الْحَوْتَكِيَّةِ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ بِمِثْلِهِ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَدْ خَرَّجْتُ هَذَا الْبَابِ بِتَمَامِهِ فِي كِتَابِ الْكَبِيرِ، وَبَيَّنْتُ أَنَّ مُوسَى بْنَ طَلْحَةَ قَدْ سَمِعَ مِنْ أَبِي ذَرٍّ قِصَّةَ الصَّوْمِ دُونَ قِصَّةِ الأَرْنَبِ. وَرَوَى عَنِ ابْنِ الْحَوْتَكِيَّةِ الْقِصَّتَيْنِ جَمِيعًا
جناب ابوحوتکیہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا، قاحہ والے دن ہمارے ساتھ کون حاضر تھا؟ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر تھا کہ آپ کے پاس خرگوش کا گوشت لایا گیا۔ اور ایک مرتبہ کہا کہ ایک اعرابی خرگوش کا گوشت لے کر آیا۔ تو جو شخص لے کر آیا تھا اُس نے کہا کہ میں نے اسے دیکھا ہے گو یا کہ اسے حیض کا خون آتا ہے۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کھانا شروع کیا اور صحابہ سے فرمایا: ”تم بھی کھالو۔“ ایک شخص نے عرض کیا کہ میں نے روزہ رکھا ہوا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”روزہ کیسے رکھتے ہو؟“ تو اُس نے بتایا (کہ فلاں فلاں دن روزہ رکھتا ہوں) آپ نے کہا تم چمکدار خوبصورت دنوں کا روزہ کیوں نہیں رکھتے؟ اُس نے عرض کی کہ وہ کون سے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر مہینے کے تین روزے تیرہویں، چودھویں، اور پندرھویں تاریخ کا روزہ رکھنا۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے یہ مکمّل باب کتاب الکبیر میں بیان کیا ہے اور میں نے بیان کیا ہے کہ موسی بن طلحہ نے سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روزوں کا قصّہ سنا ہے اور خرگوش والا قصّہ نہیں سنا۔ جبکہ ابن حوتکیہ نے دونوں قصّے اکھٹے بیان کیے ہیں۔
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف