صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1431.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ منوّرہ تشریف لانے کے بعد عاشوراء کا روزہ رکھنے کا حُکم دینے کی علت کا بیان
حدیث نمبر: 2084
حَدَّثَنَا أَبُو هَاشِمٍ زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ , حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ , أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ , عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ , قَالَ: لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَجَدَ الْيَهُودَ يَصُومُونَ عَاشُورَاءَ , فَسُئِلُوا عَنْ ذَلِكَ , فَقَالُوا: هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي أَظْهَرَ اللَّهُ فِيهِ مُوسَى وَبَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى فِرْعَوْنَ , وَنَحْنُ نَصُومُهُ تَعْظِيمًا لَهُ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَحْنُ أَوْلَى بِمُوسَى مِنْكُمْ". وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ . حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ , حَدَّثَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ , عَنْ أَبِي بِشْرٍ بِهَذَا نَحْوَهُ. قَالَ: فَصَامَهُ، وَأَمَرَ بِصَوْمِهِ. قَالَ لَنَا أَبُو بَكْرٍ: مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ كَانَ سَأَلَنِي عَنْ هَذَا
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منوّرہ تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں کو عاشوراء کا روزہ رکھتے ہوئے پایا۔ اُن سے اس بارے میں پوچھا گیا تو اُنہوں نے جواب دیا کہ اس دن اللہ تعالیٰ نے موسیٰ عليه السلام اور بنی اسرائیل کو فرعون پر غلبہ اور فتح دی تھی لہٰذا اس دن کی تعظیم کے لئے روزہ رکھتے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم تمہاری نسبت حضرت موسیٰ عليه السلام کے زیادہ قریبی اور حقدار ہیں۔“ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن کا روزہ رکھنے کا حُکم دیا۔ جناب ابوبشر سے اسی طرح روایت مروی ہے۔ اس میں یہ ہے کہ ”آپ نے عاشوراء کا روزہ رکھا اور اس دن کا روزہ رکھنے کا حُکم بھی دیا۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ امام مسلم بن حجاج نے مجھ سے اس بارے میں سوال کیا تھا۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري