صحيح ابن خزيمه
افطاری کے وقت اور جن چیزوں سے افطاری کرنا مستحب ہے اُن کے ابواب کا مجموعہ
1412.
نماز مغرب سے پہلے روزہ کھولنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2063
حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى بْنِ أَبَانَ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْوَاسِطِيُّ , حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَاقَ , حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ , ح وَحَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ سَهْلٍ الرَّمْلِيُّ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ , حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ غُصْنٍ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ , عَنْ قَتَادَةَ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ," أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لا يُصَلِّي الْمَغْرِبَ حَتَّى يُفْطِرَ , وَلَوْ كَانَ شَرْبَةً مِنْ مَاءٍ" . قَالَ مُوسَى بْنُ سَهْلٍ: أَصْلُهُ كُوفِيٌّ يَعْنِي الْقَاسِمَ بْنَ غُصْنٍ رَوَى عَنْهُ وَكِيعٌ , وَسُلَيْمَانُ بْنُ حَيَّانَ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز مغرب، افطاری کرنے کے بعد ادا کرتے تھے اگر چہ افطاری میں پانی کا ایک گھونٹ ہی ہوتا۔“ جناب موسیٰ بن سہل کہتے ہیں کہ قاسم بن غصن کوفہ کے رہنے والے ہیں، ان سے امام وکیع اور سلیمان بن حیان روایت کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: صحيح