صحيح ابن خزيمه
رمضان المبارک میں سفر کے دوران جن لوگوں کے لئے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے ان کے ابواب کا مجموعہ
1389.
اس بات کی دلیل کا بیان کہ سفر میں روزہ نہ رکھنے والا خادم، سفر میں روزہ رکھنے والے مخدوم سے بہتر و افضل ہے
حدیث نمبر: 2033
حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، عَنْ مُوَرِّقٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ , فَمِنَّا الصَّائِمُ، وَمِنَّا الْمُفْطِرُ , فَنَزَلْنَا مَنْزِلا فِي يَوْمٍ حَارٍّ شَدِيدِ الْحَرِّ , فَمِنَّا مَنْ يَتَّقِي الشَّمْسَ بِيَدِهِ , وَأَكْثَرُنَا ظِلا صَاحِبُ الْكِسَاءِ يَسْتَظِلُّ بِهَا الصَّائِمُونَ , وَقَامَ الْمُفْطِرُونَ , فَضَرَبُوا الأَبْنِيَةَ , وَسَقُوا الرِّكَابَ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" ذَهَبَ الْمُفْطِرُونَ الْيَوْمَ بِالأَجْرِ"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے، ہم میں سے کچھ افراد روزے دار تھے اور کچھ نے روزہ نہیں رکھا تھا۔ تو ہم ایک سخت گرمی والے دن شدید گرمی میں ایک منزل پر اُترے۔ ہم میں سے کچھ لوگ اپنے ہاتھ سے سورج کی دھوپ سے بچ رہے تھے اور ہم میں سے زیادہ سائے والا وہ شخص تھا جس کے پاس چادر تھی اور روزے دار اس کے سائے میں جگہ لے رہے تھے۔ جن افراد نے روزہ نہیں رکھا تھا وہ اُٹھے اور اُنہوں نے خیمے نصب کیے اور سواریوں کو پانی پلایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”روزہ نہ رکھنے والے آج اجر وثواب لے گئے ہیں۔“
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق