صحيح ابن خزيمه
رمضان المبارک میں سفر کے دوران جن لوگوں کے لئے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے ان کے ابواب کا مجموعہ
1389.
اس بات کی دلیل کا بیان کہ سفر میں روزہ نہ رکھنے والا خادم، سفر میں روزہ رکھنے والے مخدوم سے بہتر و افضل ہے
حدیث نمبر: 2032
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ مُوَرِّقٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ , فَصَامَ بَعْضٌ، وَأَفْطَرَ بَعْضٌ , فَتَحَزَّمَ الْمُفْطِرُونَ وَعَمِلُوا , وَضَعُفَ الصُّوَّامُ عَنْ بَعْضِ الْعَمَلِ , فَقَالَ فِي ذَلِكَ:" ذَهَبَ الْمُفْطِرُونَ الْيَوْمَ بِالأَجْرِ"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر میں تھے تو کچھ صحابہ نے روزہ رکھ لیا اور کچھ نے روزہ نہ رکھا۔ پس روزہ نہ رکھنے والوں نے ہمّت و احتیاط سے کام لیا اور خدمت کے کام انجام دیئے۔ جبکہ روزے دار کچھ کام کرنے سے کمزور و بے بس ہوگئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بارے میں فرمایا: ”آج روزہ نہ رکھنے والے اجر وثواب لے گئے ہیں۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري