Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
رمضان المبارک میں سفر کے دوران جن لوگوں کے لئے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے ان کے ابواب کا مجموعہ
1388.
اگر روزہ رکھ کر اپنی خدمت کرنے سے بھی عاجز آجائے تو سفر میں روزہ نہ رکھنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2031
حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ الْحَدَّادِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَرِّ الظَّهْرَانِ , فَأُتِيَ بِطَعَامٍ , فَقَالَ لأَبِي بَكْرٍ، وَعُمَرَ:" ادْنُوَا فَكُلا" , فَقَالا: إِنَّا صَائِمَانِ. فَقَالَ:" اعْمَلُوا لِصَاحِبَيْكُمُ , ارْحَلُوا لِصَاحِبَيْكُمُ , ادْنُوَا فَكُلا" . قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ: حَدَّثَنِي سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّوْرِيُّ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الْخَبَرُ أَيْضًا مِنَ الْجِنْسِ الَّذِي ذَكَرْتُ قَبْلُ أَنَّ لِلصَّائِمِ فِي السَّفَرِ الْفِطْرَ بَعْدَ مُضِيِّ بَعْضِ النَّهَارِ، إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَمَرَهُمَا بِالأَكْلِ بَعْدَ مَا أَعْلَمَاهُ أَنَّهُمَا صَائِمَانِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مرالظهران مقام پر آپ کے ساتھ تھے تو کھانا لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما سے کہا: قریب ہوجاؤ اور کھانا کھاؤ تو اُنہوں نے عرض کیا ہم روزے دار ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنے ساتھیوں کے ضروری کام کردو اور اُن کی سواریاں تیار کردو۔ تم دونوں قریب ہو جاؤ اور کھانا کھالو۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ روایت بھی اس قسم سے ہے جو میں پہلے بیان کرچکا ہوں کہ روزے دار کے لئے سفر میں دن کا کچھ حصّہ گزرنے کے بعد روزہ کھولنا جائز ہے۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کھانے کا حُکم دیا ہے جبکہ انہوں نے بتایا تھا کہ وہ روزے دار ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح