صحيح ابن خزيمه
روزہ دار کا روزہ توڑنے والے افعال کے ابواب کا مجموعہ
1348.
جماع کرنے والے کو اس دن کے بدلے ایک روزے کی قضا دینے کے حُکم کا بیان جس دن میں اس نے جماع کیا تھا۔ جبکہ اس کے پاس مذکورہ کفّارہ موجود نہ ہو۔ بشرطیکہ حدیث صحیح ہو۔ کیونکہ میرا دل اس روایت سے مطمئن نہیں ہے
حدیث نمبر: 1954
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، نا حُسَيْنُ بْنُ حَفْصٍ الأَصْبَهَانِيُّ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَجُلا جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَدْ وَقَعَ بِأَهْلِهِ فِي رَمَضَانَ , فَذَكَرَ الْحَدِيثَ. وَقَالَ فِي آخِرِهِ:" فَصُمْ يَوْمًا، وَاسْتَغْفِرِ اللَّهَ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الإِسْنَادُ وَهْمٌ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا اور وہ رمضان المبارک میں اپنی بیوی سے ہمبستری کر چکا تھا ـ پھر مکمّل حدیث بیان کی اور آخر میں فرمایا کہ تو (اس کی قضا میں) ایک روزہ رکھو اور اللہ تعالیٰ سے بخشش طلب کرو۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ سند وہم ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح