صحيح ابن خزيمه
چاند اور ماہِ رمضان کے روزوں کی ابتداء کے وقت پر مشتمل ابواب کا مجموعہ
1335.
دن کے روزے اور اہل کتاب کے روزے میں فرق کرنے کے لئے سحری کھانا مستحب ہے اور اہل کتاب کی مخالفت کرنے کا بیان کیونکہ وہ سحری نہیں کھاتے
حدیث نمبر: 1940
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، نا مُوسَى بْنُ عَلِيٍّ . ح وَحَدَّثَنَا يُونُسُ ، نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ . ح وَأَخْبَرَنِي ابْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ ، أَنَّ ابْنَ وَهْبٍ أَخْبَرَهُمْ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى ، نا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ الْمُبَارَكِ . ح وَحَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، نا وَكِيعٌ ، كِلاهُمَا , عَنْ مُوسَى بْنِ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي قَيْسٍ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فَصْلُ مَا بَيْنَ صِيَامِنَا , وَصِيَامِ أَهْلِ الْكِتَابِ أُكْلَةُ السَّحُورِ" . وَفِي حَدِيثِ وَكِيعٍ:" مَا بَيْنَ صِيَامِكُمْ"
سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابوقیس بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہمارے روزوں اور اہل کتاب کے روزوں کے درمیان فرق سحری کھانا ہے۔“ جناب وکیع کی روایت میں ہے کہ ”تمہارے روزوں (اور اہل کتاب کے روزوں) کے درمیان۔“
تخریج الحدیث: صحيح مسلم