صحيح ابن خزيمه
چاند اور ماہِ رمضان کے روزوں کی ابتداء کے وقت پر مشتمل ابواب کا مجموعہ
1310.
اس بات کی دلیل کا بیان کہ جب آسمان پر بادل چھا جائیں تو رمضان المبارک کا اندازہ کرنے کے لئے شعبان کے تیس دن شمار کریں گے پھر روزے رکھے جائیں گے
حدیث نمبر: 1909
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ ، نا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ ، نا ابْنُ فُضَيْلٍ ، نا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعُمَرِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا ثَلاثِينَ، وَالشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا"، وَيَعْقِدُ فِي الثَّالِثَةِ،" فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا ثَلاثِينَ" . وَفِي خَبَرِ ابْنِ فُضَيْلٍ: ثُمَّ طَبَّقَ بِيَدِهِ، وَأَمْسَكَ وَاحِدَةً مِنْ أَصَابِعِهِ،" فَإِنْ أُغْمِيَ عَلَيْكُمْ فَثَلاثِينَ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مہینہ ایسے ایسے اور ایسے تیس دن کا ہوتا ہے۔ اور مہینہ اس طرح اور اس طرح بھی ہوتا ہے۔ اور تیسری (اپنے انگوٹھے کو) بند کر لیتے (یعنی مہینہ اُنتیس دن کا بھی ہوتا ہے) اور اگر تم پر بادل چھا جائیں تو (شعبان کے) تیس دن مکمّل کرلو۔“ جناب ابن فضیل کی روایت میں ہے کہ ”پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ کھولا اور ایک اُنگلی کو بند رکھا (اُنتیس کا اشارہ کیا) پھر اگر تم پر بادل چھائے ہوں تو (شعبان کے) تیس دن پورے کرو ـ“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح