صحيح ابن خزيمه
چاند اور ماہِ رمضان کے روزوں کی ابتداء کے وقت پر مشتمل ابواب کا مجموعہ
1309.
جب لوگوں پر بادل چھا جائیں تو مہینے کا اندازہ اور گنتی کرنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 1907
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ لَيْلَةً، فلا تَصُومُوا حَتَّى تَرَوْهُ، وَلا تُفْطِرُوا حَتَّى تَرَوْهُ، إِلا أَنْ يُغَمَّ عَلَيْكُمْ، فَإِنْ غُمِّيَ عَلَيْكُمْ فَاقْدُرُوا لَهُ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ مِنْ حُفَّاظِ الدُّنْيَا فِي زَمَانِهِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مہینہ اُنتیس راتوں کا بھی ہوتا ہے۔ لہٰذا تم چاند کو دیکھے بغیر روزہ نہ رکھو اور نہ چاند دیکھے بغیر افطار کرو، سوائے اس کے کہ تم پر بادل چھا جائیں پھر اگر بادل چھائے ہوں تو مہینے کا اندازہ اور گنتی کرلو۔“ امام ابوبکر رحمه الله کہتے ہیں کہ جناب اسماعیل بن جعفر اپنے زمانے کے دنیا کے عظیم حافظ حدیث تھے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم