صحيح ابن خزيمه
ماہ رمضان اور اس کے روزوں کے فضائل کے ابواب کا مجموعہ
1305.
ابتداء میں اللہ تعالیٰ نے اپنے مؤمن بندوں کو اختیار دیا تھا کہ وہ روزہ رکھ لیں یا کسی کو روزہ رکھوا دیں (اسے کھانا دے دیں) پھر یہ اختیار منسوخ ہوگیا اور روزہ مؤمنوں پر فرض ہو گیا
حدیث نمبر: 1903
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ ، حَدَّثَنَا عَمِّي ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ بُكَيْرٍ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ ، عَنْ يَزِيدَ مَوْلَى سَلَمَةَ وَهُوَ ابْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ ، قَالَ: " كُنَّا فِي رَمَضَانَ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَنْ شَاءَ صَامَ، وَمَنْ شَاءَ أَفْطَرَ، وَافْتَدَى بِإِطْعَامِ مِسْكِينٍ، حَتَّى أُنْزِلَتِ الآيَةُ: فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ سورة البقرة آية 185"
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں رمضان المبارک میں جو چاہتا روزہ رکھتا اور جو چاہتا وہ روزہ چھوڑ دیتا، اور ایک مسکین کو بطور فدیہ کھانا کھلا دیتا۔ حتّیٰ کہ یہ آیت نازل ہوئی «فَمَن شَهِدَ مِنكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ» [ سورة البقرة: 185 ] ”پس تم میں سے جو شخص اسے مہینے میں (گھر میں) موجود ہو تو اُسے روزہ رکھنا چاہیے۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري