صحيح ابن خزيمه
ماہ رمضان اور اس کے روزوں کے فضائل کے ابواب کا مجموعہ
1302.
روزے دار کی خوشی کا بیان کہ جب اللہ تعالی قیامت کے دن اسے اس کے روزے کا ثواب بغیر حساب کے دے گا۔ اللہ تعالی ہمیں بھی ان خوش نصیبوں میں شامل فرمائے
حدیث نمبر: 1900
ثنا حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ . ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ ، نا ابْنُ فُضَيْلٍ ، حَدَّثَنَا ضِرَارُ بْنُ مُرَّةَ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، وأَبِي سَعِيدٍ ، قَالا: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ: الصَّوْمُ لِي، وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، إِنَّ لِلصَّائِمِ فَرْحَتَيْنِ: إِذَا أَفْطَرَ فَرِحَ، وَإِذَا لَقِيَ اللَّهَ فَجَزَاهُ فَرِحَ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ" . لَمْ يَقُلِ الدَّوْرَقِيُّ:" فَجَزَاهُ"
سیدنا ابوسعید اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوںگا۔ روزے دار کے لئے دو خوشی کے مواقع ہیں، ① جب افطاری کرتا ہے تو خوش ہوتا ہے۔ ② جب اللہ تعالیٰ سے ملاقات کرے گا اور وہ اسے اجر وثواب دے گا تو خوش ہوگا۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے، روزے دار کے مُنہ کی بُو اللہ تعالیٰ کے نزدیک مُشک کی خوشبو سے زیادہ بہتر اور اچھی ہے۔ جناب دورقی کی روایت میں ”اس کو اجر و ثواب دے گا ـ“ کے الفاظ نہیں ہیں ـ
تخریج الحدیث: صحيح مسلم