صحيح ابن خزيمه
ماہ رمضان اور اس کے روزوں کے فضائل کے ابواب کا مجموعہ
1300.
اللہ تعالی کا روزے دار کو بغیر حساب کے اجر و ثواب دینے کا بیان کیونکہ روزہ صبر سے ہے۔ اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے ”بلاشبہ صبر کرنے والوں کو ان کا اجر پورا پورا بغیر حساب کے دیا جائے گا“
حدیث نمبر: 1897
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أنا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ، الْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَى سَبْعِمِائَةِ ضِعْفٍ، قَالَ اللَّهُ: إِلا الصِّيَامَ، فَهُوَ لِي، وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، يَدَعُ الطَّعَامَ مِنْ أَجْلِي، وَيَدَعُ الشَّرَابَ مِنْ أَجْلِي، وَيَدَعُ لَذَّتَهُ مِنْ أَجْلِي، وَيَدَعُ زَوْجَتَهُ مِنْ أَجْلِي، وَلَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ، وَلِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ: فَرْحَةٌ حِينَ يُفْطِرُ، وَفَرْحَةٌ عِنْدَ لِقَاءِ رَبِّهِ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ابن آدم کا ہر عمل اس کے لئے ہے۔ ایک نیکی کا ثواب دس گناہ سے لیکر سات سو گناہ تک دیا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ سوائے روزے کے، وہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا اجر و ثواب دوں گا۔ روزے دارمیرے لئے کھانا چھوڑتا ہے۔ وہ میری خاطر مشروبات چھوڑتا ہے اور میری وجہ سے اپنی لذّت کو چھوڑتا ہے اور میری وجہ سے اپنی بیوی سے فائدہ اُٹھانا چھوڑتا ہے اور روزہ دار کے مُنہ کی خوشبُو اللہ کے نزدیک مُشک کی خوشبُو سے عمدہ ہے۔ اور روزے دار کے لئے خوشی کے دو مواقع ہیں، ایک خوشی وہ ہے جب وہ روزہ افطار کرتا ہے اور دوسری خوشی اُسے اپنے رب کے ساتھ ملاقات کے وقت نصیب ہوگی ـ“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح