صحيح ابن خزيمه
ماہ رمضان اور اس کے روزوں کے فضائل کے ابواب کا مجموعہ
1293.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں ماہ رمضان میں اس کے ختم ہونے تک مالی سخاوت کرنا اور عطیہ دینا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1889
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِمْرَانَ الْعَابِدِيُّ ، نا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدَ النَّاسِ بِالْخَيْرِ، وَكَانَ أَجْوَدَ مَا يَكُونُ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ حَتَّى يَنْسَلِخَ، يَأْتِيهِ جِبْرِيلُ فَيَعْرِضُ عَلَيْهِ الْقُرْآنَ، فَإِذَا لَقِيَهُ جِبْرِيلُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدَ بِالْخَيْرِ مِنَ الرِّيحِ الْمُرْسَلَةِ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے بڑھ کر خیر وبھلائی کی سخاوت کرنے والے تھے۔ اور آپ رمضان میں سب سے زیادہ سخاوت کرتے تھے حتّیٰ کہ رمضان ختم ہو جاتا۔ جبرائیل عليه السلام آپ کے پاس آتے اور آپ سے قرآن مجید کا دور کراتے لہٰذا جب جبرائیل عليه السلام آپ سے ملتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تیز ہوا سے بھی زیادہ تیزی کے ساتھ خیر کی سخاوت کرتے۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري